زبور 73‏:1‏-‏28

  • خدا کا ایک بندہ اپنی سوچ درست کرتا ہے

    • ‏”‏میرے پاؤں بھٹکنے ہی والے تھے“‏ ‏(‏2‏)‏

    • ‏”‏مَیں دن بھر پریشان رہتا تھا“‏ ‏(‏14‏)‏

    • ‏”‏مَیں خدا کے .‏.‏.‏ مُقدس مقام میں گیا“‏ ‏(‏17‏)‏

    • بُرے لوگ پھسلنی جگہوں پر ‏(‏18‏)‏

    • خدا کے قریب جانا اچھا ہے ‏(‏28‏)‏

آسَف کا نغمہ۔‏ 73  خدا واقعی اِسرائیل سے اچھائی کرتا ہے، ہاں، اُن سے جن کا دل پاک ہے۔‏  2  لیکن میرے پاؤں بھٹکنے ہی والے تھے؛‏میرے قدم پھسلنے ہی والے تھے  3  کیونکہ جب مَیں بُرے لوگوں کو سکون سے رہتے دیکھتا تھاتو مجھے اُن مغروروں*‏ سے جلن ہونے لگتی تھی۔‏  4  اُن کے جسم تندرست ہیں*اور اُنہیں تکلیف‌دہ موت نہیں آتی۔‏  5  اُنہیں دوسرے اِنسانوں کی طرح پریشانیوں کا سامنا نہیں ہوتااور نہ ہی وہ دوسروں کی طرح تکلیف اُٹھاتے ہیں۔‏  6  اِس لیے غرور اُن کے گلے کا ہار ہےاور ظلم اُن کا لباس۔‏  7  اُن کی خوش‌حالی*‏ کی وجہ سے اُن کی آنکھیں اُبھری ہوئی ہیں؛‏اُنہیں اُن کی سوچ سے بھی زیادہ کامیابی ملی ہے۔‏  8  وہ دوسروں کا مذاق اُڑاتے ہیں اور بُری باتیں کہتے ہیں۔‏ وہ غرور سے ظلم کرنے کی دھمکیاں دیتے ہیں۔‏  9  وہ ایسے باتیں کرتے ہیں جیسے وہ آسمان جتنے بلند ہوںاور اُن کی زبان زمین پر شیخی مارتی پھرتی ہے۔‏ 10  اِس لیے خدا کے بندے اُن کے ساتھ مل جاتے ہیںاور اُن کے بہت سے پانی میں سے پیتے ہیں۔‏ 11  وہ کہتے ہیں:‏ ”‏خدا کو کیا پتہ چلتا ہے؟‏ کیا خدا تعالیٰ کو واقعی اِس سب کا علم ہے؟“‏ 12  ہاں، یہی بُرے لوگ ہیں جن کی زندگی ہمیشہ آرام سے گزرتی ہے۔‏ وہ اپنی دولت میں اِضافہ کرتے رہتے ہیں۔‏ 13  مَیں نے بِلاوجہ ہی اپنا دل پاک رکھااور بے‌گُناہی کے پانی میں اپنے ہاتھ دھوئے۔‏ 14  مَیں دن بھر پریشان رہتا تھا؛‏ہر صبح مجھے سزا ملتی تھی۔‏ 15  لیکن اگر مَیں دوسروں کو یہ باتیں بتاتاتو مَیں تیرے بندوں*‏ سے غداری کرتا۔‏ 16  جب مَیں نے اِن باتوں کو سمجھنے کی کوشش کیتو مَیں پریشان ہو گیا۔‏ 17  پھر مَیں خدا کے عالی‌شان مُقدس مقام میں گیااور سمجھ گیا کہ بُرے لوگوں کا انجام کیا ہوگا۔‏ 18  بے‌شک تُو اُنہیں پھسلنی جگہوں پر کھڑا کرتا ہے تاکہ وہ گِر کر برباد ہو جائیں۔‏ 19  وہ اچانک ہی تباہ ہو جاتے ہیں۔‏ وہ پَل بھر میں ہی کتنے خطرناک انجام کو پہنچ جاتے ہیں!‏ 20  جس طرح ایک شخص جاگنے کے بعد اپنا خواب بھول جاتا ہےاُسی طرح اَے یہوواہ!‏ تُو جاگنے کے بعد اُنہیں بُھلا دے گا۔‏* 21  میرا دل تلخ ہو گیا تھااور میرے اندر*‏ درد کی ٹیسیں اُٹھ رہی تھیں۔‏ 22  مَیں بے‌وقوف اور ناسمجھ تھا؛‏مَیں تیرے حضور ایک بے‌عقل جانور کی طرح تھا۔‏ 23  لیکن اب مَیں ہمیشہ تیرے ساتھ رہوں گا؛‏تُو نے میرا دایاں ہاتھ تھام لیا ہے۔‏ 24  تُو مجھے نصیحت کر کے میری رہنمائی کرتا ہےاور بعد میں تُو مجھے عزت بخشے گا۔‏ 25  آسمان میں تیرے سوا میرا کون ہے؟‏ تُو میرے ساتھ ہے اِس لیے مجھے زمین پر کسی چیز کی خواہش نہیں ہے۔‏ 26  چاہے میرا جسم اور دل کمزور پڑ جائےمگر خدا میری چٹان ہے جو میرے دل کو مضبوط کرتا ہے اور وہ ہمیشہ کے لیے میرا حصہ ہے۔‏ 27  بے‌شک تُو اُن لوگوں کو ہلاک کر دے گا جو تجھ سے دُور رہتے ہیں۔‏ تُو ہر اُس شخص کو ختم*‏ کر دے گا جو تجھ سے بے‌وفائی*‏ کر کے تجھے چھوڑ دیتا ہے۔‏ 28  لیکن میرے لیے اچھا ہے کہ مَیں خدا کے قریب جاؤں۔‏ مَیں نے حاکمِ‌اعلیٰ یہوواہ کو اپنی پناہ‌گاہ بنا لیا ہےتاکہ اُس کے سب کاموں کا اِعلان کروں۔‏

فٹ‌ نوٹس

یا ”‏شیخی‌بازوں“‏
یا ”‏اُن کی توند نکلی ہوئی ہے“‏
لفظی ترجمہ:‏ ”‏چربی“‏
لفظی ترجمہ:‏ ”‏تیرے بیٹوں کی پُشت“‏
یا ”‏اُنہیں حقیر سمجھ کر ٹھکرا دے گا۔“‏
لفظی ترجمہ:‏ ”‏میرے گُردوں میں“‏
لفظی ترجمہ:‏ ”‏خاموش“‏
یا ”‏جو بدچلنی“‏