متی 15:1-39
15 پھر یروشلیم سے کچھ فریسی اور شریعت کے عالم، یسوع کے پاس آئے اور کہنے لگے:
2 ”تمہارے شاگرد ہمارے باپدادا کی روایتوں کو کیوں توڑتے ہیں؟ مثال کے طور پر وہ کھانا کھانے سے پہلے ہاتھ نہیں دھوتے۔“*
3 یسوع نے اُنہیں جواب دیا: ”آپ یہ بتائیں کہ آپ اپنی روایتوں کی خاطر خدا کے حکموں کو کیوں توڑتے ہیں؟
4 مثال کے طور پر خدا نے کہا ہے: ”اپنے ماں باپ کی عزت کرو“ اور ”جو اپنے ماں باپ کی بےعزتی کرے، اُسے مار ڈالا جائے۔“
5 لیکن آپ کہتے ہیں کہ ”اگر ایک شخص اپنے ماں باپ سے کہتا ہے کہ ”جن چیزوں کے ذریعے مَیں آپ کی مدد کر سکتا ہوں، وہ مَیں نے خدا کے لیے مخصوص کر دی ہیں“
6 تو اُسے اپنے ماں باپ کی مدد کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔“ یوں آپ نے اپنی روایتوں کے ذریعے خدا کے کلام کو بےاثر کر دیا ہے۔
7 ریاکارو! یسعیاہ نبی نے تمہارے بارے میں بالکل صحیح پیشگوئی کی تھی کہ
8 ”یہ لوگ مُنہ سے تو میری عزت کرتے ہیں لیکن اِن کے دل مجھ سے بہت دُور ہیں۔
9 یہ فضول میں میری عبادت کرتے ہیں کیونکہ اِنہوں نے اپنی مذہبی تعلیمات کی بنیاد اِنسانوں کے حکموں پر رکھی ہے۔“ “
10 پھر یسوع نے لوگوں کو پاس بلایا اور اُن سے کہا: ”اِس بات کو سنیں اور اِس کا مطلب سمجھیں:
11 جو چیزیں ایک شخص کے مُنہ میں جاتی ہیں، وہ اُسے ناپاک نہیں کرتیں بلکہ جو چیزیں اُس کے مُنہ سے نکلتی ہیں، وہ اُسے ناپاک کرتی ہیں۔“
12 اِس کے بعد شاگرد یسوع کے پاس آئے اور کہنے لگے: ”کیا آپ کو پتہ ہے کہ فریسیوں کو آپ کی باتیں بُری لگی ہیں؟“
13 یسوع نے جواب دیا: ”جس پودے کو میرے آسمانی باپ نے نہیں لگایا، اُسے اُکھاڑا جائے گا۔
14 اُنہیں چھوڑیں۔ وہ اندھے رہنما ہیں۔ اگر ایک اندھا، دوسرے اندھے کی رہنمائی کرے گا تو وہ دونوں گڑھے میں گِر جائیں گے۔“
15 اِس پر پطرس نے کہا: ”ہمیں اُس بات کا مطلب سمجھائیں جو آپ نے کہی تھی۔“
16 یسوع نے اُن سے کہا: ”کیا آپ ابھی تک نہیں سمجھ پائے؟
17 کیا آپ کو پتہ نہیں کہ جو بھی چیز اِنسان کے مُنہ میں جاتی ہے، وہ اُس کے پیٹ میں جاتی ہے اور پھر نکل کر گندے پانی کی نالی میں چلی جاتی ہے؟
18 لیکن جو چیزیں اِنسان کے مُنہ سے نکلتی ہیں، وہ دل سے آتی ہیں اور وہی اِنسان کو ناپاک کرتی ہیں۔
19 مثال کے طور پر بُری سوچ، قتل، زِناکاری، حرامکاری،* چوری، جھوٹی گواہی اور کفر اِنسان کے دل سے آتا ہے۔
20 یہی چیزیں اِنسان کو ناپاک کرتی ہیں لیکن ہاتھ دھوئے بغیر* کھانا کھانے سے اِنسان ناپاک نہیں ہوتا۔“
21 وہاں سے نکل کر یسوع صور اور صیدا کے علاقے میں گئے۔
22 اور دیکھو! اُس علاقے کی ایک فینیکی عورت آئی اور چلّانے لگی: ”مالک! داؤد کے بیٹے! مجھ پر رحم کریں، میری بیٹی کی حالت بہت خراب ہے کیونکہ اُس پر ایک بُرے فرشتے کا سایہ ہے۔“
23 لیکن یسوع نے اُسے کوئی جواب نہیں دیا۔ اِس لیے شاگرد اُن کے پاس آئے اور کہنے لگے: ”یہ عورت تو ہمارے پیچھے پڑ گئی ہے۔ اِس سے کہیں کہ یہاں سے چلی جائے۔“
24 اِس پر یسوع نے کہا: ”خدا نے مجھے صرف اِسرائیل کے گھرانے کی کھوئی ہوئی بھیڑوں کے پاس بھیجا ہے، کسی اَور کے پاس نہیں۔“
25 لیکن وہ عورت اُن کے پاس آئی اور اُن کی تعظیم کر کے* کہنے لگی: ”مالک! میری مدد کریں۔“
26 یسوع نے اُس سے کہا: ”یہ مناسب نہیں کہ بچوں کی روٹی لے کر پِلّوں کے آگے ڈال دی جائے۔“
27 اُس عورت نے کہا: ”مالک، آپ صحیح کہہ رہے ہیں لیکن یہ بھی تو سچ ہے کہ پِلے روٹی کے وہ ٹکڑے کھاتے ہیں جو اُن کے مالکوں کی میز سے گِرتے ہیں۔“
28 یسوع نے اُس سے کہا: ”بیبی، آپ کا ایمان بہت مضبوط ہے۔ جیسا آپ چاہتی ہیں، ویسا ہی ہو۔“ اور اُسی وقت اُس کی بیٹی ٹھیک ہو گئی۔
29 وہاں سے یسوع گلیل کی جھیل کے پاس آئے اور ایک پہاڑ پر جا کر بیٹھ گئے۔
30 پھر بہت سے لوگ اُن کے پاس آئے۔ وہ لنگڑے، اپاہج، اندھے، گونگے اور بہت سے بیمار لوگوں کو ساتھ لائے اور اُنہیں یسوع کے قدموں میں لِٹا دیا اور یسوع نے اُن سب کو ٹھیک کر دیا۔
31 جب لوگوں نے دیکھا کہ گونگے بول رہے ہیں، اپاہج ٹھیک ہو رہے ہیں، لنگڑے چل پھر رہے ہیں اور اندھے دیکھ رہے ہیں تو وہ بہت حیران ہوئے اور اِسرائیل کے خدا کی بڑائی کرنے لگے۔
32 اِس کے بعد یسوع نے اپنے شاگردوں کو بلا کر اُن سے کہا: ”مجھے اِن سب لوگوں پر ترس آ رہا ہے کیونکہ یہ تین دن سے میرے ساتھ ہیں اور اِنہوں نے کچھ نہیں کھایا۔ مَیں اِنہیں خالی پیٹ رُخصت نہیں کرنا چاہتا۔ یہ نہ ہو کہ وہ راستے میں گِر جائیں۔“
33 شاگردوں نے یسوع سے کہا: ”یہ جگہ بہت سنسان ہے۔ ہم اِتنے زیادہ لوگوں کا پیٹ بھرنے کے لیے روٹیاں کہاں سے لائیں گے؟“
34 اِس پر یسوع نے کہا: ”آپ کے پاس کتنی روٹیاں ہیں؟“ اُنہوں نے جواب دیا: ”ہمارے پاس سات روٹیاں اور کچھ چھوٹی مچھلیاں ہیں۔“
35 پھر یسوع نے لوگوں سے کہا کہ وہ زمین پر بیٹھ جائیں۔
36 اِس کے بعد اُنہوں نے سات روٹیوں اور مچھلیوں کو لیا اور دُعا کی۔ پھر اُنہوں نے روٹیاں توڑ کر شاگردوں کو دیں اور شاگردوں نے اِنہیں لوگوں میں تقسیم کِیا
37 اور سب لوگوں نے پیٹ بھر کر کھانا کھایا۔ بعد میں جب شاگردوں نے روٹیوں کے بچے ہوئے ٹکڑے جمع کیے تو اِن سے سات ٹوکرے بھر گئے
38 حالانکہ اُس موقعے پر 4000 آدمیوں کے علاوہ عورتوں اور بچوں نے بھی کھانا کھایا تھا۔
39 پھر یسوع نے لوگوں کو بھیج دیا اور خود کشتی پر سوار ہو کر مگدن کے علاقے میں آئے۔
فٹ نوٹس
^ یعنی یہودیوں کی مذہبی روایت کے مطابق ہاتھ نہیں دھوتے
^ یونانی لفظ: ”پورنیا۔“ ”الفاظ کی وضاحت“ کو دیکھیں۔
^ یعنی یہودیوں کی مذہبی روایت کے مطابق ہاتھ دھوئے بغیر
^ یا ”اُن کے سامنے جھک کر“