مُکاشفہ 18‏:1‏-‏24

  • بابلِ‌عظیم کی شکست (‏1-‏8‏)‏

    • ‏”‏اَے میرے بندو، اُس میں سے نکل آؤ!‏“‏ (‏4‏)‏

  • بابل کی شکست پر ماتم (‏9-‏19‏)‏

  • بابل کی بربادی پر آسمان میں خوشی (‏20‏)‏

  • بابل کو پتھر کی طرح سمندر میں پھینکا جائے گا (‏21-‏24‏)‏

18  اِس کے بعد مَیں نے ایک اَور فرشتے کو آسمان سے آتے دیکھا جس کے پاس بڑا اِختیار تھا۔ ساری زمین اُس کی شان سے روشن ہو گئی۔ 2  اُس نے اُونچی آواز میں کہا:‏ ”‏اُس نے شکست کھائی!‏ بابلِ‌عظیم نے شکست کھائی!‏ اب اُس میں بُرے فرشتے رہتے ہیں اور ہر طرح کی ناپاک روح*‏ اور ہر قسم کے ناپاک اور گھناؤنے پرندے چھپتے ہیں!‏ 3  کیونکہ اُس کی حرام‌کاری*‏ کے جنون کی مے کی وجہ سے ساری قومیں اُس کا شکار ہو گئیں اور زمین کے بادشاہوں نے اُس کے ساتھ حرام‌کاری کی اور زمین کے تاجر اُس بے‌اِنتہا دولت کی وجہ سے امیر ہو گئے جو اُس نے بے‌شرمی سے جمع کی تھی۔“‏ 4  پھر مجھے آسمان سے ایک اَور آواز سنائی دی جس نے کہا:‏ ”‏اَے میرے بندو، اُس میں سے نکل آؤ!‏ اگر تُم نہیں چاہتے کہ تُم اُس کے گُناہوں میں شریک ہو اور اگر تُم نہیں چاہتے کہ اُس کی آفتوں میں سے کوئی تُم پر آئے تو اُس میں سے نکل آؤ۔ 5  کیونکہ اُس کے گُناہ اِتنے زیادہ ہو گئے ہیں کہ وہ آسمان تک پہنچ گئے ہیں اور خدا نے اُس کی نااِنصافیوں*‏ کو یاد کِیا ہے۔ 6  اُس کے ساتھ ویسا ہی سلوک کِیا جائے جیسا اُس نے دوسروں کے ساتھ کِیا۔ ہاں، اُس نے جو کچھ کِیا، اُس کے لیے اُسے دُگنا بدلہ دیا جائے۔ جس پیالے میں اُس نے مے تیار کی، اُسی میں اُس کے لیے دُگنی مے تیار کی جائے۔ 7  جس حد تک اُس نے اپنی بڑائی کی اور بے‌شرمی سے اپنی بے‌اِنتہا دولت سے لطف اُٹھایا، اُسی حد تک اُسے اذیت دی جائے اور رُلایا جائے۔ کیونکہ وہ دل میں کہتی ہے:‏ ”‏مَیں تو ملکہ کی طرح حکمرانی کر رہی ہوں۔ مَیں بیوہ نہیں ہوں۔ مجھے کبھی رونا نہیں پڑے گا۔“‏ 8  اِس لیے ایک ہی دن میں اُس پر آفتیں آئیں گی یعنی موت اور رونا پیٹنا اور قحط۔ اور اُسے آگ میں جلا کر راکھ کر دیا جائے گا کیونکہ یہوواہ*‏ خدا جس نے اُسے سزا سنائی ہے، بڑا طاقت‌ور ہے۔‏ 9  اور زمین کے بادشاہ جنہوں نے اُس کے ساتھ حرام‌کاری*‏ کی اور اُس کے ساتھ مل کر اُس کی بے‌اِنتہا دولت سے لطف اُٹھایا، وہ اُس کے جلنے کا دھواں دیکھ کر روئیں گے اور غم کے مارے چھاتی پیٹیں گے 10  اور اُس کی اذیت دیکھ کر خوف کھائیں گے اور دُور کھڑے ہو کر کہیں گے:‏ ”‏افسوس!‏ اَے بابل، تُو جو اِتنا عظیم اور بڑا شہر ہے، تجھ پر افسوس!‏ کیونکہ ایک ہی گھنٹے میں تجھے سزا مل گئی!‏“‏ 11  زمین کے تاجر بھی اُسے دیکھ کر روئیں گے اور ماتم کریں گے کیونکہ اب کوئی ایسا نہیں رہا جو اُن کا سارا مال خریدے 12  یعنی سونا، چاندی، قیمتی پتھر، موتی، اعلیٰ قسم کا لینن، جامنی اور گہرے سُرخ رنگ کا کپڑا، ریشم، خوشبودار لکڑی کی چیزیں، ہاتھی‌دانت اور قیمتی لکڑی اور تانبے اور لوہے اور سنگِ‌مرمر کی چیزیں، 13  دارچینی، اِلائچی، بخور، خوشبودار تیل، لوبان، مے، زیتون کا تیل، میدہ، گندم، مویشی، بھیڑیں، گھوڑے، بگھیاں، غلام اور اِنسان۔‏* 14  ہاں، وہ اچھی چیزیں تجھ سے لے لی گئی ہیں جو تجھے*‏ پسند تھیں۔ اور تیرے عمدہ عمدہ کھانے اور تیری شان‌دار چیزیں ہمیشہ ہمیشہ کے لیے غائب ہو گئی ہیں۔‏ 15  جو تاجر یہ چیزیں بیچتے تھے اور اُس شہر کے ذریعے امیر ہو گئے، وہ اُس کی اذیت دیکھ کر خوف کھائیں گے اور دُور کھڑے ہو کر روئیں گے اور ماتم کریں گے 16  اور کہیں گے:‏ ”‏اَے عظیم شہر، تجھ پر افسوس!‏ تُو جس نے اعلیٰ قسم کے لینن اور جامنی اور گہرے سُرخ رنگ کے کپڑے پہنے اور جس نے خود کو سونے اور قیمتی پتھروں اور موتیوں کے زیورات سے سجایا، تجھ پر افسوس!‏ 17  کیونکہ ایک ہی گھنٹے میں اِتنی زیادہ دولت برباد ہو گئی!‏“‏ اور تمام جہازوں کے کپتان اور ملاح اور سب لوگ جو سمندری سفر کرتے ہیں یا سمندر کے ذریعے روزی کماتے ہیں، دُور کھڑے ہوں گے 18  اور اُس کے جلنے کا دھواں دیکھ کر چلّا اُٹھیں گے اور کہیں گے:‏ ”‏بھلا اَور کون سا شہر اِس عظیم شہر کی طرح ہے؟“‏ 19  وہ اپنے سر پر خاک ڈالیں گے اور چلّائیں گے اور روئیں گے اور ماتم کریں گے اور کہیں گے:‏ ”‏اَے عظیم شہر، تجھ پر افسوس!‏ تُو جس کی دولت سے تمام بحری جہازوں کے مالک امیر ہو گئے، تجھ پر افسوس!‏ کیونکہ ایک ہی گھنٹے میں تیری بربادی ہو گئی!‏“‏ 20  اَے آسمانو اور مُقدسو اور رسولو اور نبیو، اُس کی بربادی پر خوش ہو!‏ کیونکہ خدا نے تمہاری خاطر اُسے سزا سنائی ہے!‏“‏ 21  پھر ایک طاقت‌ور فرشتے نے ایک پتھر اُٹھایا جو ایک بڑی چکی کے پاٹ جیسا تھا اور اِسے سمندر میں پھینک دیا اور کہا:‏ ”‏عظیم شہر بابل کو اِسی طرح پھرتی سے پھینک دیا جائے گا اور اُس کا نام‌ونشان مٹ جائے گا۔ 22  اور تجھ میں پھر کبھی بربط*‏ بجا کر گیت گانے والوں کی اور موسیقاروں کی اور بانسری اور نرسنگے*‏ بجانے والوں کی آواز سنائی نہیں دے گی۔ اور تجھ میں پھر کبھی کوئی کاریگر کام نہیں کرے گا۔ اور تجھ میں پھر کبھی چکی چلانے کی آواز سنائی نہیں دے گی۔ 23  اور تجھ میں پھر کبھی کسی چراغ کی روشنی نہیں ہوگی۔ اور تجھ میں پھر کبھی کسی دُلہے یا دُلہن کی آواز سنائی نہیں دے گی۔ یہ سب کچھ اِس لیے ہوگا کیونکہ تیرے تاجر بڑے اثرورسوخ والے تھے اور تیرے جادوٹونے کی وجہ سے ساری قومیں گمراہ ہوئیں۔ 24  ہاں، اُس شہر میں نبیوں اور مُقدسوں کا اور اُن سب کا خون پایا گیا جنہیں بے‌رحمی سے مار ڈالا گیا۔“‏

فٹ‌ نوٹس

یا شاید ”‏سانس؛ دم؛ روحانی پیغام“‏
یونانی لفظ:‏ ”‏پورنیا۔“‏ ”‏الفاظ کی وضاحت‏“‏ کو دیکھیں۔‏
یا ”‏جرائم“‏
‏”‏الفاظ کی وضاحت‏“‏ کو دیکھیں۔‏
‏”‏الفاظ کی وضاحت‏“‏ کو دیکھیں۔‏
یونانی میں:‏ ”‏جانیں“‏
یونانی میں:‏ ”‏تیری جان کو“‏
یہ ایک قسم کا تاردار ساز ہے۔‏
یا ”‏باجے“‏