پیدائش 7‏:1‏-‏24

  • نوح کا گھرانہ اور جانور کشتی میں جاتے ہیں ‏(‏1-‏10‏)‏

  • پوری زمین پر طوفان ‏(‏11-‏24‏)‏

7  اِس کے بعد یہوواہ نے نوح سے کہا:‏ ”‏اپنے پورے گھرانے کے ساتھ کشتی میں جاؤ کیونکہ میرے نزدیک اِس پُشت میں سے صرف تُم ہی نیک ہو۔ 2  تُم اپنے ساتھ ہر قسم کے پاک جانوروں میں سے سات جانور*‏ لے جانا جن میں نر اور مادہ دونوں شامل ہوں۔ اور سب ناپاک جانوروں میں سے صرف دو دو جانور لے جانا یعنی نر اور مادہ۔ 3  آسمان میں اُڑنے والے ہر قسم کے جان‌داروں میں سے بھی سات جان‌دار*‏ لے جانا جن میں نر اور مادہ دونوں شامل ہوں تاکہ اُن کی نسل ختم نہ ہو بلکہ پوری زمین پر پھیل جائے 4  کیونکہ صرف سات دن بعد مَیں 40 دن اور 40 رات تک زمین پر بارش برساؤں گا اور ہر جان‌دار کو جسے مَیں نے بنایا ہے، زمین کی سطح سے مٹا دوں گا۔“‏ 5  نوح نے وہ سب کچھ کِیا جس کا یہوواہ نے اُنہیں حکم دیا تھا۔‏ 6  جب زمین پر پانی کا طوفان آیا تو نوح 600 سال کے تھے۔ 7  طوفان آنے سے پہلے نوح اپنی بیوی، بیٹوں اور بہوؤں کے ساتھ کشتی میں چلے گئے۔ 8  سب پاک جانوروں، سب ناپاک جانوروں، اُڑنے والے جان‌داروں اور زمین پر چلنے پھرنے والے سب جان‌داروں میں سے 9  دو دو یعنی نر اور مادہ کشتی میں نوح کے پاس گئے، بالکل ویسے ہی جیسے خدا نے نوح سے کہا تھا۔ 10  اور سات دن بعد زمین پر پانی کا طوفان آ گیا۔‏ 11  جب نوح کی عمر کا 600واں سال تھا تو دوسرے مہینے کے 17ویں دن گہرے پانیوں*‏ کے سب چشمے پھوٹ نکلے اور آسمان سے پانی کے دروازے کُھل گئے۔ 12  اور زمین پر 40 دن اور 40 رات مُوسلادھار بارش ہوتی رہی۔ 13  ٹھیک اُسی دن نوح اپنی بیوی، اپنے بیٹوں یعنی سِم، حام اور یافت اور اپنی تینوں بہوؤں کے ساتھ کشتی میں گئے۔ 14  اُن کے ساتھ ہر جنگلی جانور اپنی اپنی قسم کے مطابق، ہر مویشی اپنی اپنی قسم کے مطابق، زمین پر رینگنے والا ہر جانور اپنی اپنی قسم کے مطابق اور اُڑنے والا ہر جان‌دار اپنی اپنی قسم کے مطابق یعنی ہر پرندہ اور پَروں والا ہر جان‌دار کشتی میں گیا۔ 15  ہر طرح کے جان‌دار جن میں زندگی کا دم*‏ ہے، جوڑوں کی صورت میں نوح کے پاس کشتی کے اندر گئے۔ 16  لہٰذا ہر طرح کے جان‌داروں کے نر اور مادہ کشتی کے اندر گئے جیسے کہ خدا نے نوح سے کہا تھا۔ اِس کے بعد یہوواہ نے کشتی کا دروازہ بند کر دیا۔‏ 17  زمین پر 40 دن تک پانی کا طوفان رہا۔ پانی چڑھتا رہا اور کشتی زمین کی سطح سے کافی اُوپر اُٹھ گئی اور پانی پر تیرنے لگی۔ 18  زمین پر بے‌تحاشا پانی ہو گیا اور اِس کی سطح مسلسل بڑھتی گئی۔ لیکن کشتی پانی پر تیرتی رہی۔ 19  پانی اِس قدر بڑھ گیا کہ پوری زمین پر موجود سارے اُونچے اُونچے پہاڑ چھپ گئے۔ 20  پانی پہاڑوں سے 15 ہاتھ*‏ اُوپر چلا گیا۔‏ 21  لہٰذا زمین پر چلنے پھرنے والے سب جان‌دار یعنی اُڑنے والے جان‌دار، مویشی، جنگلی جانور، غولوں میں رہنے والے چھوٹے جان‌دار اور سب اِنسان ہلاک ہو گئے۔ 22  خشکی پر رہنے والا ہر جان‌دار جس کے نتھنوں میں زندگی کا دم*‏ تھا، مر گیا۔ 23  اِس طرح خدا نے زمین پر موجود سب جان‌داروں کو مٹا ڈالا جن میں اِنسان، مویشی، جنگلی جانور، رینگنے والے جانور اور آسمان میں اُڑنے والے جان‌دار شامل تھے۔ یہ سب زمین پر سے مٹ گئے۔ صرف نوح اور وہ سب زندہ بچے جو اُن کے ساتھ کشتی میں تھے۔ 24  اور پانی 150 دن تک زمین پر چڑھتا رہا۔‏

فٹ‌ نوٹس

یا شاید ”‏ہر پاک جانور کے سات جوڑے“‏
یا شاید ”‏آسمان میں اُڑنے والے جان‌داروں کے سات جوڑے“‏
ایسا لگتا ہے کہ یہاں فضا کے اُوپر کے پانیوں کی بات ہو رہی ہے۔‏
لفظی ترجمہ:‏ ”‏روح“‏
ایک ہاتھ 5.‏44 سینٹی‌میٹر (‏5.‏17 اِنچ)‏ کے برابر تھا۔ ”‏اِضافی مواد“‏ میں حصہ 14.‏2 کو دیکھیں۔‏
لفظی ترجمہ:‏ ”‏روح“‏