مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

تاریخ کے ورقوں سے

اگناز سیمل‌ویس

اگناز سیمل‌ویس

شاید بہت سے لوگ اگناز سیمل‌ویس سے واقف نہ ہوں لیکن اُن کی خدمات سے آج بھی بہت سے خاندانوں کو فائدہ پہنچ رہا ہے۔‏ وہ ہنگری کے شہر بوڈا (‏جسے آج‌کل بوڈاپسٹ کہا جاتا ہے)‏ میں پیدا ہوئے۔‏ 1844ء میں اُنہوں نے آسٹریا کے شہر ویانا کی ایک یونیورسٹی سے طب کی ڈگری حاصل کی۔‏ پھر 1846ء میں وہ ویانا کے جنرل ہسپتال کے پہلے زچہ بچہ وارڈ میں کام کرنے لگے جہاں وہ ایک پروفیسر کے اسسٹنٹ تھے۔‏ اِس دوران اُن کے سامنے یہ افسوس‌ناک حقیقت آئی کہ ہسپتال میں 13 فیصد سے زیادہ عورتیں زچگی کے بخار * کی وجہ سے مر جاتی ہیں۔‏

زچگی کے بخار کی وجوہات کے بارے میں بہت سے نظریات پیش کیے جا چُکے تھے مگر اِس کی صحیح وجہ کوئی بھی نہیں بتا پایا تھا۔‏ اموات کی شرح کو کم کرنے کے لیے بہت سی کوششیں کی گئیں لیکن کوئی خاص کامیابی نہیں ہوئی۔‏ اگناز اِس بات سے کافی پریشان تھے کہ بہت سی عورتیں اِس تکلیف‌دہ بیماری میں مبتلا ہو رہی ہیں اور آہستہ آہستہ موت کے مُنہ میں جا رہی ہیں۔‏ اِس وجہ سے اُنہوں نے ٹھان لیا کہ وہ اِس بیماری کی وجہ دریافت کرنے اور اِسے روکنے کی بھرپور کوشش کریں گے۔‏

جس ہسپتال میں اگناز کام کرتے تھے،‏ اُس میں زچہ بچہ کے دو وارڈ تھے۔‏ اور حیرانی کی بات یہ تھی کہ ایک وارڈ میں اموات کی شرح دوسرے وارڈ کی نسبت کہیں زیادہ تھی۔‏ دونوں وارڈز میں فرق صرف اِتنا تھا کہ ایک وارڈ میں اُن طالبِ‌علموں کو تربیت دی جاتی تھی جو ڈاکٹر بن رہے تھے جبکہ دوسرے وارڈ میں مڈوائفوں کو تربیت دی جاتی تھی۔‏ تو پھر اموات کی شرح میں اِتنا بڑا فرق کیوں تھا؟‏ اِس سوال کا جواب حاصل کرنے کے لیے اگناز نے اِس بات پر غور کِیا کہ زچگی کے بخار کی کون کون سی وجوہات ہو سکتی ہیں۔‏ پھر اُنہوں نے اِن وجوہات پر باری باری تحقیق کی۔‏ لیکن پھر بھی یہ پتہ نہیں چل سکا کہ عورتوں کو یہ بخار کیوں ہو رہا تھا۔‏

سن 1847ء کے شروع میں اگناز کو ایک اہم سُراغ ملا۔‏ اُن کا ایک دوست یاکب کولشکا اُسی ہسپتال میں لاشوں کا پوسٹ‌مارٹم کرتا تھا۔‏ ایک بار پوسٹ‌مارٹم کرتے ہوئے یاکب کو ایک زخم لگا جس کی وجہ سے اُن کے خون میں زہر پھیل گیا اور اُن کی موت ہو گئی۔‏ جب یاکب کا پوسٹ‌مارٹم کِیا گیا اور اِس کی رپورٹ آئی تو اگناز نے دیکھا کہ اِس رپورٹ کے نتائج اور زچگی کے بخار سے مرنے والی عورتوں کی رپورٹ کے نتائج ملتے جلتے تھے۔‏ اِس سے اگناز نے یہ نتیجہ نکا‌لا کہ شاید لاشوں سے کوئی زہر حاملہ عورتوں میں منتقل ہو رہا ہے جس کی وجہ سے اُنہیں زچگی کا بخار ہوتا ہے۔‏ دراصل ڈاکٹر اور میڈیکل کے طالبِ‌علم زچہ بچہ وارڈ میں جانے سے پہلے اکثر پوسٹ‌مارٹم کِیا کرتے تھے اور یوں وہ انجانے میں حاملہ عورتوں میں یہ زہر منتقل کر رہے تھے۔‏ دوسرے وارڈ میں اموات کی شرح اِس لیے کم تھی کیونکہ مڈوائفیں پوسٹ‌مارٹم نہیں کرتی تھیں۔‏

اگناز نے فوراً یہ اصول رائج کِیا کہ کسی حاملہ عورت کا معائنہ کرنے سے پہلے بلیچ والے پانی سے اچھی طرح ہاتھ دھوئے جائیں۔‏ اِس کا کیا نتیجہ نکلا؟‏ اموات کی شرح اپریل میں 27.‏18 فیصد تھی جبکہ سال کے آخر تک یہ کم ہو کر 19.‏0 فیصد ہو گئی۔‏

‏”‏مَیں نے اپنے نظریات اِس لیے پیش کیے تاکہ زچہ بچہ ہسپتالوں کو ایک خوف‌ناک صورتحال سے نجات ملے اور ایک شوہر اپنی بیوی سے اور ایک بچہ اپنی ماں سے محروم نہ ہو۔‏“‏—‏اگناز سیمل‌ویس۔‏

لیکن ہر کوئی اگناز کی اِس کامیابی پر خوش نہیں تھا۔‏ زچگی کے بخار کے بارے میں اگناز کے نظریات اُن کے اِنچارج کے نظریات سے فرق تھے۔‏ اِس کے علا‌وہ اُن کے اِنچارج کو یہ بات بھی پسند نہیں تھی کہ وہ اپنی بات پر اِتنا زور دے رہے ہیں۔‏ اِس وجہ سے اگناز کو نوکری سے نکا‌ل دیا گیا اور وہ ہنگری واپس چلے گئے۔‏ وہاں اُنہیں ایک ہسپتال میں زچگی کے شعبے کا اِنچارج بنا دیا گیا۔‏ اُن کی کوششوں سے اُس ہسپتال میں زچگی کے بخار کی وجہ سے ہونے والی اموات کی شرح ایک فیصد سے بھی کم ہو گئی۔‏

سن 1861ء میں اگناز نے اپنی ساری تحقیق کو ایک کتاب کی شکل دی جس میں اُنہوں نے زچگی کے بخار،‏ اِس کی وجوہات اور روک‌تھام کے بارے میں لکھا۔‏ لیکن افسوس کی بات ہے کہ کچھ سالوں تک اُن کی تحقیق کے نتائج کو قبول نہیں کِیا گیا۔‏ اگر اُن کی تحقیق سے فائدہ اُٹھایا جاتا تو بہت سی قیمتی جانوں کو ضائع ہونے سے بچایا جا سکتا تھا۔‏

رابرٹ تھام کی ایک پینٹنگ جس میں دِکھایا گیا ہے کہ اگناز کی نگرانی میں ڈاکٹر ہاتھ دھو رہے ہیں۔‏

آخرکار یہ تسلیم کر لیا گیا کہ اگناز اُن لوگوں میں سے ایک ہیں جنہوں نے جراثیم کی روک‌تھام کے طریقے ایجاد کیے۔‏ اُن کی تحقیق سے یہ دریافت کرنے میں مدد ملی کہ بیماریاں ایسے جان‌داروں کی وجہ سے بھی ہو سکتی ہیں جنہیں اِنسانی آنکھ سے نہیں دیکھا جا سکتا۔‏ اِس دریافت کو طب کی دُنیا کی سب سے اہم دریافت کہا جاتا ہے۔‏ بِلا‌شُبہ اِنسانی تاریخ میں اِس دریافت کے حوالے سے اگناز کی خدمات کو نظرانداز نہیں کِیا جا سکتا۔‏ دلچسپی کی بات ہے کہ تقریباً 3000 سال پہلے موسیٰ کی شریعت میں یہ بتا دیا گیا تھا کہ اگر کوئی شخص کسی لاش کو چُھو لے تو اُسے خود کو پاک کرنے کے لیے کیا کرنا چاہیے۔‏

‏[‏فٹ‌نوٹ]‏

^ پیراگراف 3 یہ بخار بچے کی پیدائش کے بعد بچہ‌دانی میں اِنفیکشن کی وجہ سے ہوتا ہے۔‏