ایک بُرا دوست
ایک بُرا دوست
فرض کریں کہ نوجوانی میں آپ کا ایک ایسا دوست تھا جو آپ کا اعتماد بڑھاتا تھا۔ آپ کے زیادہتر ہمعمروں کا بھی ایک ایسا ہی دوست تھا۔ اِس لئے جب آپ کا دوست آپ کے ساتھ ہوتا تھا تو آپ کو ایسا نہیں لگتا تھا کہ آپ اپنے ہمعمروں کی محفل میں اجنبی ہیں۔ جب آپ پر کسی قسم کا دباؤ ہوتا تو آپ اُس کا سہارا لیتے تھے۔
لیکن وقت گزرنے کے ساتھساتھ اُس کی اصلیت آپ کے سامنے آنے لگی۔ وہ ہر وقت آپ کے ساتھ رہنا چاہتا تھا۔ لیکن جب وہ آپ کے ساتھ ہوتا تو کئی جگہوں پر آپ کا آناجانا منع کر دیا جاتا۔ اُس کی وجہ سے آپ کی صحت پر بُرا اثر پڑنے لگا اور وہ آپ کی تنخواہ میں سے کچھ رقم بھی چرانے لگا۔
اب آپ اُس سے دوستی توڑنے کی کوشش کر رہے ہیں لیکن وہ آپ کا پیچھا نہیں چھوڑ رہا۔ ایک طرح سے وہ آپ کا آقا بن گیا ہے اور آپ اُس کے غلام۔ آپ اُس سے دوستی کرنے پر بہت پچھتاتے ہیں۔
ایسے لوگ جو سگریٹنوشی کرتے ہیں وہ بھی کچھ ایسی ہی صورتحال کا سامنا کرتے ہیں۔ اِرلائن نامی ایک خاتون جنہوں نے پچاس سال تک سگریٹنوشی کی، وہ کہتی ہیں: ”مشکل وقت میں مَیں کسی دوسرے شخص کی مدد لینے کی بجائے سگریٹ کا سہارا لیتی تھی۔ یہ میرے لئے ایک دوست کی طرح بن گیا تھا۔“ آخرکار اِرلائن کو اِس بات کا احساس ہوا کہ سگریٹ ایک اچھا دوست نہیں بلکہ ایک بُرا دوست ہے۔ اِرلائن کو بھی ویسی ہی صورتحال کا سامنا تھا جس کا اِس مضمون کے شروع میں ذکر ہوا ہے، فرق بس یہ ہے کہ وہ سگریٹنوشی ترک کرنے میں کامیاب رہیں۔ جب اُنہیں پتہ چلا کہ خدا سگریٹنوشی کو ناپسند کرتا ہے کیونکہ یہ جسم کو آلودہ کرتی ہے تو اُنہوں نے سگریٹ پینا چھوڑ دیا۔—۲-کرنتھیوں ۷:۱۔
فرینک نامی ایک شخص نے بھی خدا کی خوشنودی حاصل کرنے کے لئے سگریٹ چھوڑنے کا فیصلہ کِیا۔ ایک دو دن تک تو اُس نے سگریٹ نہیں پی لیکن پھر وہ فرش پر اپنے گھٹنوں کے بل سگریٹ کے بچے ہوئے ٹکڑے ڈھونڈنے لگا۔ فرینک نے کہا: ”جب مجھے احساس ہوا کہ مَیں گھٹنوں کے بل گندے فرش پر سے سگریٹ ڈھونڈ رہا ہوں تو مَیں اپنی ہی نظروں میں گِر گیا اور مَیں نے سوچا کہ بس اب بہت ہو گیا۔ اِس کے بعد مَیں نے سگریٹ کو ہاتھ تک نہیں لگایا۔“
سگریٹنوشی ترک کرنا اتنا مشکل کیوں ہے؟ تحقیقدانوں نے اِس کی کئی وجوہات بیان کی ہیں: (۱) سگریٹنوشی کرنے والے نشے کے عادی ہو جاتے ہیں۔ (۲) سگریٹ میں نکوٹین ہوتی ہے جو صرف سات سیکنڈ میں دماغ تک پہنچ جاتی ہے۔ (۳) بہت سے لوگ اُس وقت سگریٹ پیتے ہیں جب وہ دباؤ کا شکار ہوتے ہیں، کھانا کھاتے ہیں، شراب پیتے ہیں یا اپنے دوستوں کے ساتھ بیٹھتے ہیں۔ اِس لئے سگریٹنوشی اُن کی زندگی کا ایک اہم حصہ بن جاتی ہے۔
اِرلائن اور فرینک کی مثال سے ہم دیکھ سکتے ہیں کہ سگریٹنوشی کو ترک کرنا ممکن ہے۔ اگر آپ بھی اِس بُری عادت کو ترک کرنا چاہتے ہیں تو اگلے مضامین کو پڑھیں۔ اِن میں کچھ تجاویز دی گئی ہیں جو اِس سلسلے میں آپ کے کام آ سکتی ہیں۔