گیت نمبر ۲۲
’یہوواہ میرا چوپان ہے‘
(زبور ۲۳)
۱. میرا چوپان ہے یہوواہ
گھبراؤں گا مَیں نہیں
وہ پیار سے بھیڑوں کا خیال رکھتا
پاسبانی کرتا اُن کی
وہ راحت بخشتا ہے مجھ کو
بحال کرتا میری جاں
اور صداقت مجھ کو سکھاتا ہے
کہ لوگ دیکھیں اُس کی شاں
صداقت مجھ کو سکھاتا ہے
کہ لوگ دیکھیں اُس کی شاں
۲. خواہ موت کا سامنا ہو مجھ کو
مَیں ڈروں گا نہ کبھی
خدا یہوواہ ہے میرے ساتھ
وہ مدد کرتا میری
وہ ڈالتا تیل میرے سر پہ
لبریز میرا جام کرتا
ہاں، وہ رحمت مجھ پہ برساتا ہے
مَیں دُور اُس سے نہ ہوں گا
وہ رحمت مجھ پہ برساتا ہے
مَیں دُور اُس سے نہ ہوں گا
۳. شفیق ہے میرا چرواہا
مَیں حمد اُس کی گاؤں گا
محبت وہ کرتا ہے ہم سے
یہ سب کو بتاؤں گا
فرمان مَیں مانوں گا اُس کے
کروں گا بھلائی سدا
مَیں عبادت دل سے کروں اُس کی
ہے عزم یہی میرا
عبادت دل سے کروں اُس کی
ہے عزم یہی میرا
(زبور ۲۸:۹؛ ۸۰:۱ کو بھی دیکھیں۔)